ï·º
یہ جو میری آنکھیں ہیں میرے رب کی جانب سے مصطفےٰ کا صدقہ ہیں
یہ جو میرے کپڑے ہیں جو چھنی ہے بی بی سے اس ردا کا صدقہ ہیں
یہ جو میرے آنسو ہیں شام کے شہیدوں کی ہردعا کا صدقہ ہیں
ہونٹ اور زباں میری کربلا کے پیاسوں کی التجا کا صدقہ ہیں
یہ جو دست و بازو ہیں مرتضیٰ کے بیٹے کی ہر وفا کا صدقہ ہیں
یہ جو میرے بچے ہیں اصغر و علی اکبر کی صدا کا صدقہ ہیں
پھول چاند تاروں میں دلنشیں نظاروں میں روپ یوں نہیں آیا
رب کے خاص بندوں کی لاڈلے رسولوں کی سب ضیا کا صدقہ ہیں
آسؔ نعمتیں رب کی، میرے رب کی جانب سے جو جہاں میں اتری ہیں
میں نے تو یہ جانا ہے پنج تنی گھرانے کی سب سخا کا صدقہ ہیں
ï·º